Pages

Saturday, June 16, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت: قسط 22 , Urdu Section, NewAgeIslam.com

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت: قسط 22

اور راجہ نے حکم دیا کہ زیور کے مالک کو تلاش کیا جائے۔ چنانچہ جو مسافروہاں سے گذرتے تھے ان کو وہ زیور بغرض شناخت دکھایا جاتاتھا ۔ اتقاق ایسا ہوا کہ رام چند جی کا گذر بھی اس عملداری میں ہو ا اور ان کے روبرو بھی وہ زیور پیش ہوا۔ انہوں نے فوراً وہ زیور پہچان لیا۔ مگر بغرض اطمینان اسے چھوٹے بھائی سے پوچھا کہ دیکھو تمہاری بھابھی کا ہی زیور ہے نا ؟ لکشمن کا جواب سننے کے قابل ہے؟انہوں نے کہا کہ پاؤں کا زیور توبے شک ان کا ہی ہے ۔میں اسے بخوبی پہچانتاہوں کیو نکہ میں ہمیشہ ان کی قدم بوسی کرتا تھا۔مگر کان کے زیور کی نسبت میں کچھ نہیں کہہ سکتا کیو نکہ میں ان کے چہرے پر اس دھیان سے کبھی نظر نہیں ڈالی کہ میں ان کا زیور شناخت کرسکوں ۔ اس فقرے سے لکشمن کا کیسا اعلیٰ درجہ کا اتقا پایا جاتا ہے اور اپنے پیارے بھائی کی آبرو اور ناموس کاکس قدر لحاظ ثابت ہوتا ہے ۔ بس یہ ہے پردہ ۔اور یہ ہے احسان ۔گار ے اینٹ کی دیواروں یا کپڑوں کے غلافوں کے پردے اصلی پردہ نہیں ہیں۔ہماری گزشتہ تقریروں پر چند شبہات پیدا ہونے ممکن ہیں۔ پس مناسب ہے کہ ان کو بھی بیان کردیا جاوے اور ان کا جواب دیا جاوے۔

شبہ اوّل:۔ جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی عورت کے پاس بغیر موجودگی کسی رشتہ اور محرم کے تنہا نہیں جانا چاہئے کسی نے پوچھا کہ کیوں حضرت شوہر کے بھائی کی نسبت آپ کا کیا خیال ہے آپ نے فرمایا کہ شوہر کا بھائی تو موت ہے پس اس حدیث سے جو متفق علیہ ہے یہ ثابت ہوتا ہے کہ عورت کا دیوار اور جیٹھ کے روبرو ہونا سخت گناہ کا کام ہے جس کو موت کے برابر قرار دیا ہے ۔

جواب اولا:۔ اس حدیث سے صرف رستہ دار محرم کی عدم موجودگی میں غیر محرم شخص کا کسی عورت کے پاس تنہا ئی میں جانا منع ہوا ہے لیکن جب کوئی رشتہ دار محرم موجود ہوتو اس کی موجودگی میں عورت کے لئے کسی غیر محرم کے روبرو ہونے کی ممانعت نہیں پائی جاتی ہے۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط-22/d/2149


0 comments: