ایک طرف تو دین اسلام کو دیگر تمام چھوٹے بڑے مذاہب پر غالب کرنے کا حکم ہے اوردوسری طرف دیگر مذالب اور ان کے ماننے والوں کو کسی بھی قسم کے صدمات سے دوچار نہ کرنے کا حکم ہے۔بظاہر یہ ایک عجیب وغریب ٹارگیٹ ہے جو اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کے سررکھا ہے۔ہاں یہ بالکل عجیب وغریب ضرور ہے مگر ایسا بھی نہیں ہے کہ انہیں یہ ذمہ داری دے کر چھوڑ دیا گیا ہے بلکہ اللہ نے اس عجیب وغریب ٹارگیٹ کو حاصل کرنے کے لیے رہنما ہدایات بھی دی ہیں ۔اگر مسلمان ان کو پیش نظر رکھیں تو یقینا کامیابی سے ہمکنار ہوں اور وہ عجیب وغریب بات پیدا کرلیں جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں اور اللہ نے صرف یہی نہیں کیا کہ انسانوں کو رہنماہدایات دے کر چھوڑ دیا بلکہ اپنے آخری نبی ؐ اور ا ن کے اصحاب کےتوسط سے ایسا کر کے بھی دکھا دیا۔ اللہ نے اپنے نبیؐ کے اصحاب کو دنیا کے بیشتر حصے پرغلبہ واستحکام دیا اور ان کے ذریعہ امن وامان کی ایسی مثال قائم کروائی ککہ اس جیسی مثال دنیا نے نہ اس سے پہلے کبھی دیکھی تھی اور نہ اس کے بعد آج تک دیکھی ہے۔ جب اللہ کا دین غالب تھا صرف یہی نہیں تھا کہ صرف مسلمان ہی خوش تھے بلکہ تاریخ کے شواہد موجود ہیں کہ ان کی قیادت میں دیگر تمام اقلیتیں اور تمام چھوٹے بڑے مذاہب بھی خوش تھے، ان کے جان ومال محفوظ تھے اور ان پر کسی قسم کا سماجی دباؤ نہیں تھا۔
انہیں اخلاقی مراعات حاصل تھیں اور اگر ان پر ظلم ہوتا تھا تو ان کو انصاف ملتا تھا ۔آج کل پر امن بقائے باہم (Coexistance) اور بین المذہب مذاکر؎ات (Interfaith) کی بات بڑی شدومدکے ساتھ اٹھائی جارہی ہے۔ یورپ اور امریکہ کے سیاسی اور مذہبی نمائندے دنیا کے مختلف ممالک کے دوروں پر نکل کھڑے ہوے ہیں اور وہ ہر جگہ جمہوریت، امن وشانتی ،پرامن بقا ئے اہم اور بین المذاہب مذاکرات کی بات کررہے ہیں۔ اور ڈھکے چھپے انداز یا کبھی کبھی واضح لفظوں میں مسلمانوں اور اسلام کا عندیہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اسلام اس معاملے میں کیا کہتا ہے اور مسلمان لیڈروں کا معاملہ یہ ہے کہ جیسے اندھے کو بٹیر ہاتھ لگ جائے ۔ وہ اس بات سے ہی خوش ہیں کہ انہیں انٹر نیشنل میڈیا میں آکر چند لفظ بولنے کا موقع نصیب ہوجاتا ہے اور ان کا اپنا سیاسی یامذہبی قد اونچا ہوجاتا ہے ،یہ جانے اور سمجھے بغیر کہ امریکہ، اسرائیل اور یورپ ، جمہوریت ،امن، اور دہشت گردی کا شور بلند کر کے اس کے پس پردہ اپنے عزائم کی تکمیل میں جٹے ہوئے ہیں۔
http://www.newageislam.com/urdu-section/اسلام-اور-عالمی-امن/d/2548
0 comments:
Post a Comment