Pages

Thursday, March 12, 2015

Reason within Self سبب اپنے اندر

Reason within Self سبب اپنے اندر
 






مولانا وحید الدین خاں
مارٹن لوتھر  Martin Luther King.Jr. کا قول ہے کہ کوئی شخص تمہاری پیٹھ پر سواری نہیں  کرسکتا جب تک وہ جھکی ہوئی نہ ہو۔ A man can’t ride your back unless it’s bent. یہ قول تمثیل کی زبان میں زندگی کی ایک حقیقت بیان کررہا ہے۔ آپ با لکل سیدھے کھڑے ہوں تو کسی شخص کو یہ موقع نہیں ملے گا کہ وہ کود کر آپ کے پیٹھ پر سوار ہو جائے ۔ کسی شخص کو یہ موقع اس وقت ملے گا کہ وہ آپ کی پیٹھ پر بیٹھ جائے کہ جب آپ کی پیٹھ جھکی ہو ۔ جھکی ہوئی پیٹھ پر سواری ممکن ہے نہ کہ سیدھی تنی ہوئی پیٹھ پر ۔
یہی معاملہ زندگی کا ہے ۔ اس دنیا میں مغلوبیت دراصل اپنی کمزوری کی قیمت ہے۔ کوئی شخص آپ پر قابو صرف اس وقت پاتا ہے ، جب کہ آپ کمزور ہوکر اس کو اپنے اوپر قابو پانے کاموقع فراہم کرتےہیں ۔ اس لئےعقل اورحقیقت پسندی کا تقاضا ہے کہ جب بھی کوئی شخص غالب ہوتاہوانظر آئے تو سب سے پہلے اپنے آپ پر غور کرکے اپنی اس کمزوری کو دور کیجئے جس نے دوسرے شخص کو موقع دیا کہ وہ اس کو استعمال کر کے آپ  کےاوپر غلبہ حاصل کرے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں اُحد کی جو لڑائی ہوئی اس میں مسلمان ابتداً جیت رہے تھے ، مگر اُن کی جیت بعد میں ہار میں تبدیل ہوئی ۔اس کی وجہ خود مسلمانوں کے ایک گروہ کی غلطی تھی ۔ چنانچہ قرآن میں جب اس واقعہ پر تبصرہ ناز ل ہوا تو فریق ثانی کے ظلم اور سرکشی کے متعلق کچھ نہیں کہا گیا قرآن کے تبصرہ آل عمران 152۔میں ساری تنبیہ صرف مسلمانوں کو کی گئی ۔ تاکہ مسلمانوں کے اندر اپنی کوتاہی کا شدید احساس پیدا ہو۔وہ اپنی کوتاہی کی اصلاح کے ذریعہ اس بات کو ناممکن بنادیں کہ آئندہ کوئی شخص ان کے خلاف کاروائی کرکے ان کے اوپر غلبہ پا سکے ۔ آدمی جب بھی کسی دوسرے کے مقابلے میں ہارتا ہے تو وہ اپنی ذاتی کمی کی بناء پر ہارتا ہے ۔ اپنی ذاتی کمی کو جان کر اسے دور کیجئے اور اس کےبعد آپ کو نہ کسی کے خلاف فریاد کی ضرورت ہوگی اور نہ احتجاج کی ۔ بیشتر لوگوں کا حال یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی قوت کو  تقسیم کئے ہوئے ہوتے ہیں ۔ وہ اپنے آپ کو ایک مرکز پر یکسو نہیں کرتے ۔ اس لئے وہ ادھوری زندگی  گزار کر اس دنیا سے چلے جاتے ہیں ۔ ( کاش  پاکستان کی کمر جھکی نہ ہوتی تو امریکہ کو مایوسی ہوتی)
فروری، 2015  بشکریہ : ماہنامہ صوت الحق ، کراچی

0 comments: