Pages

Saturday, January 24, 2015

Defending the Prophet of Islam against Vulgar Charges دفاع شان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: اسلامو فوب اور نام نہاد مسلم دانشوروں کے فحش الزامات کی تردید میں

Defending the Prophet of Islam against Vulgar Charges دفاع شان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: اسلامو فوب اور نام نہاد مسلم دانشوروں کے فحش الزامات کی تردید میں


محمد یونس، نیو ایج اسلام
21 جنوری، 2015
(محمد یونس، مشترکہ مصنف اشفاق اللہ سید "Essential Message of Islam"، آمنہ پبلیکیشن، امریکہ، 2009)
گزشتہ رات کسی عیسائی شخص نے اس عنوان کے ساتھ مجھے ایک ای میل ارسال کیا کہ  "وہ صرف چھ سال کی تھی اور وہ  50 سال کا........ جس میں مجھ سے اسلام ترک کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
میں نہ تو مکمل طور پر اس کے مواد کو اور نہ ہی سرخی کو بیان کر رہا ہوں، لیکن قارئین  تصور کر سکتے کہ وہ  گستاخ اور شاتم رسول کتب اسلامی کے حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عائشہ کی شادی کے تعلق سے کیسی کہانیاں گڑھ سکتا ہے۔
اس پر نہ تو میں خاموش رہ سکا اس لیےکہ وہ میری خاموشی کو میری رضا سمجھ سکتا تھا، اور نہ ہی میں نے اس کی بد تمیزی کا جواب بد تمیزی سے دیا اس لیے کہ ہو سکتا ہے کہ اس نے یہ تحریر مجھے ہلاکت سے بچانے کے لئے لکھی ہو جیسا کہ چارلی ہیبو نے جو  کارٹون شائع کیے تھےاس کے پیچھے وہ کسی بھی بری نیت کے کار فرما ہونے سے انکار کر رہے ہیں۔ لہٰذا میں نے اس کا یہ مندرجہ ذیل جواب تحریر کیا جسے میں  دیگر مسلم قارئین کے سامنے بھی پیش کرنا چاہتا ہوں جن کے پاس ہو سکتا ہے کہ فحش احادیث سے بھرے ایسے ای میل آتے ہوں اور جواب نہ بن پانے کی وجہ سے آپے سے باہر ہو جاتے ہوں۔
1۔ سچائی یہ ہے کہ ابتدائے اسلام کے مسلمانوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کو ایک افسانوی اور غیر معمولی شخصیت کے طور پر پیش کرنے  کے لئے آپ کی ایک غیر حقیقی اور تخیلاتی تصویر کشی کی۔ جس میں دیگر چیزوں کے علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ شادیوں کی رنگا رنگ تفصیلات جو بعض دفعہ اتنی تصوراتی ہوتی ہے کہ جتنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کی کہانیاں تصوراتی ہوتی ہیں کہ: جب آپ کے والد عبداللہ اپنی دلہن کے ساتھ نکاح منعقد کرنے جا رہے تھے تو ان کی پیشانی پر سفید روشنی چمک رہی تھی، آمنہ کی حاملہ پیٹ سے ایک ایسی روشنی بلند ہو رہی تھی جو شام تک مینارہ نور بنی ہوئی تھی، ایک شدید زلزلہ سے خسرو کا محل بری طرح لرز اٹھا، اور اس کے چودہ کنگورے بکھر گئے؛ فارسی آتش پرستوں کی مقدس آگ سرد ہو گئی جو کہ ایک ہزار سال سے بھی زیادہ دنوں سے جل رہی تھی، کائنات کے تمام بت شرم سے سر جھکائے ہوئے پائے گئے۔ دور اوئل کے مسلمانوں نے ان روایات کو بڑی حیرت و استعجاب اور احترام کے ساتھ سنا، کیوں کہ ان انوکھی کہانیوں نے ان کے تصور کو جلا بخش دی تھی۔ اور اس سلسلے میں آج جو روایتیں بیان کی جاتی ہیں، وہ اسلامیات یا کمزور حدیث کے نام پر محض بکواس یا اسلامی قصے کہانیاں ہیں۔
2۔ قرآن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوایک عظیم نبی اور (81:19) اور شاندار کردار کا حامل ایک شخص قرار دیتا ہے (68:4) اور یہ مسلمانوں کے لئے کافی ہے اس لیے کہ قرآن کے محفوظ  کلام اللہ ہونے میں انہیں کوئی شک نہیں ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جو تصویر کشی قرآن نے کی ہے وہ بغیر کسی شک و شبہ کے بر حق ہے۔ اور قرآن کے کسی بھی تبدیلی اور تحریف سے محفوظ ہونے کا سب سے واضح ثبوت یہ ہے کہ اس میں حضرت عیسی علیہ السلام اور مریم کا ذکر قطعی طور پر پورے احترام اور اعزاز سے آیا ہے۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ قرآن میں اللہ نے  اپنے  تمام نبیوں کے درمیان یسوع مسیح کو عالی شان القاب کے ذریعہ ممتاز کیا ہے۔ اس میں ان کا ذکر  نشانی ( آیت، 19:21، 21:91، 23:50)، (ایک رحمت 19:21)، ایک لفظ (کلمہ  3:45 ، 4:171 ) اور اپنی روح (روح منہ4:171)، ایسا جسے مقدس روح  کے ذریعہ تقویت فراہم کی گئی تھی  (روح القدس  2:87، 2:253 ، 5:110) اور ان  کی تخلیق آدم علیہ کے ساتھ کی گئی تھی دونوں  حکم الہی کا نتیجہ ہیں: 'پھر فرمایا کہ (انسان) ہو جا تو وہ (انسان) ہو گئے' (3:59)۔ قرآن حضرت مریم کی  تعریف انتخاب الٰہی اور پاکیزہ اور  ہر زمانے میں تمام عورتوں پر فائق اور  مشرف کے طور پر کرتا ہے ( 3:42 )، اور عیسی علیہ السلام کے ساتھ ملا کر ایک نشانی کے طور پر ممتاز کرتا ہے  (آیت، 21:91 ، 23:50 )۔ صرف یہی ایک ایسی خاتون ہیں جن کا ذکر قرآن میں ان کے نام کے ساتھ ہے، جب کہ قرآن میں دیگر خواتین کا ذکر ان کے مردوں کے حوالہ سے ہے مثلاً  نوح، ابراہیم، لوط ، موسیٰ، فرعون ابولہب اور یوسف کے مصری مالک کی بیوی، محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی ازواج مطہرات؛ لوط کی بیٹیاں، موسی کی ماں اور بہنیں؛ عمران کی اولاد(علیہم السلام)؛ اور اس میں خواتین کا ذکر ان کے امتیازات کے ساتھ ہے مثلاً (شیبا کی رانی، وہ عورت جس نے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) سے شکایت کی تھی)۔ (جیوفری پیرنڈر، جیسس ان دی قرآن "Jesus in the Qur’an" ون ولڈ پبلیکیشن ، امریکہ)
اگر قرآن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی اور تحریف کی گئی ہوتی تو ایک ہزار سال میں حضرت عیسی علیہ السلام یا مریم کے خلاف کم از کم ایک لفظ بھی لکھا گیا ہوتا جبکہ اس طویل عرصے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف شاید لاکھوں غلط باتیں، تہمت اور بہتان تراشیاں کی گئیں۔
3۔ آج بے شمار جنس پرست، انتہائی زن بیزار اور نفرت بھری احادیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کی جا رہی ہیں۔ وہ اسلام کی پہلی دو صدیوں کے دوران بڑے پیمانے پر حدیث کے نام پر گڑھی گئی انسانی تخیلات  سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہیں۔ مسلم علماء نے کبھی ان کا حوالہ پیش نہیں کیا اس لیے کہ وہ جانتے تھے کہ یہ حدیثیں جعلی، من گھڑت اور تکنیکی طور پر 'ضعیف' ہیں۔ آج غیرمسلم اور بنیاد پرست مسلمان دونوں انہیں اسلامی پیغام کے ساتھ خلط ملط کرنے کے لیے ان کا حوالہ پیش کرتے ہیں۔ لیکن سچ تو یہ ہےکہ حدیث کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے جیسا کہ میرے مندرجہ ذیل مضمون میں اس کی وضاحت کی گئی ہے:
3۔ مغربی عیسائی گزشتہ ایک ہزار سال سے لیکر آج کے دن تک پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کو بدنام کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس سے قرآن کی مندرجہ ذیل پیشن گوئی کی حقیقت اجاگر ہوتی ہے جو تقریبا پندرہ سو سال قبل قراں نے بیان کیا تھا (وحی قرآن کا دور 610 سے لیکر 632 تک ہے)۔ اور اس سے اس سچائی پر میرے یقین کو تقویت ملتی ہے جو قرآن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہمیں بتاتا ہے۔
"اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن بہت سے شیطان پیدا کئے تھے کچھ آدمی اور کچھ جن، جن میں سے بعض بعضوں کو چکنی چپڑی باتوں کا وسوسہ ڈالتے رہتے تھے تاکہ ان کو دھوکہ میں ڈال دیں اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو یہ ایسے کام نہ کرسکتے سو ان لوگوں کو اور جو کچھ یہ افترا پردازی کر رہے ہیں اس کو آپ رہنے دیجئے"۔ (6:112)
"اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن بعض گناه گاروں کو بنادیا ہے اور تیرا رب ہی ہدایت کرنے واﻻ اور مدد کرنے واﻻ کافی ہے"(25:31)۔
محمد یونس نے آئی آئی ٹی سے کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے اور کارپوریٹ اکزی کیوٹیو کے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور90کی دہائی سے قرآن کے عمیق مطالعہ اور اس کے حقیقی پیغام کو سمجھنے  کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کی کتاب اسلام کا اصل پیغام کو 2002میں الاظہر الشریف،قاہرہ کی منظوری حاصل ہو گئی تھی اور یو سی ایل اے کے ڈاکٹر خالد ابو الفضل کی حمایت اور توثیق بھی حاصل ہے اور محمد یونس کی کتاب اسلام کا اصل پیغام آمنہ پبلیکیسن،میری لینڈ ،امریکہ نے،2009میں شائع کیا۔

0 comments: